Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Showing posts with label منیف اشعر، رخت زندگی، کینیڈا میں اردو، جدید اردو غزل، جستجو میڈیا. Show all posts
Showing posts with label منیف اشعر، رخت زندگی، کینیڈا میں اردو، جدید اردو غزل، جستجو میڈیا. Show all posts

Monday, May 4, 2009

دل تو بے اختیار تھا کیا کیا









دل تو بے اختیار تھا کیا کیا

پر ذرا سا غبار تھا کیا کیا


شعلۂ جاں کبھی، کبھی شبنم

کارِ ابروئے یار تھا کیا کیا


کر گیا راکھ دل، نظر پتّھر

حسن کا اک شرار تھا کیا کیا


سایۂ زلف، چشم و عارض و لب

حاصلِ انتظار تھا کیا کیا


لذّت جان و دل قرارِ جنوں

اس کی بانہوں کا ہار تھا کیا کیا


جن دنوں واقفِ فراق نہ تھا

دل یہ باغ و بہار تھا کیا کیا


اس کی ہر بات پر مرا ایماں

اس پہ اک اعتبار تھا کیا کیا


اشعؔر دل فگار و دیوانہ

حسرتوں کا مزار تھا کیا کیا





Sunday, May 3, 2009

دُعا کوئی بھِی میری پُر اثر ہوتی کہاں ہے










دُعا کوئی بھِی میری پُر اثر ہوتی کہاں ہے

مرے صیّاد کی مجھ پر نظر ہوتی کہاں ہے


کسی انداز سے کوئی بھی تمثیلِ تکبُّر

ثمر کے بوجھ سے شاخِ شجر ہوتی کہاں ہے


جدھر چاہو اُڑو رہتے ہوئے حدِّ قفس میں

بہت مشکل سزائے بال و پر ہوتی کہاں ہے


بہت سے قیس ہوجاتے ہیں صحراؤں کی مٹّی میں

مُروِّج یوں ہی تمثال دگر ہوتی کہاں ہے


دلوں میں کون سی خواہش ہے جو پائی نہ جائے

تمنّا کوئی بھی پوری مگر ہوتی کہاں ہے


نہ سمجھے آبلہ پائی کی جو عظمت اسے پھر

مُیسّر کوئی اقلیمِ ہُنر ہوتی کہاں ہے


خدارا ہم کو بتلادو وہیں رہ لیں نہ جاکر

محبّت دوستوں کی بے ضرر ہوتی کہاں ہے


کسی کو سطحی لگتا ہے سُخن، گہرا کسی کو

سبھی کی آنکھ میں یکساں بصر ہوتی کہاں ہے


نہ دے جو لُطفِ پیہم ایک تیرِ نیم کش کا

نگاہِ یار ایسی بے ہُنر ہوتی کہاں ہے


سمجھتا ہے جو اپنی بات کو بس حَرفِ آخر

کسی کے ساتھ بھی اس کی بسر ہوتی کہاں ہے


ہمیں بتلاؤ کس شب سے رکھیں امّید اشعؔر

ہمارے گھر میں ہر شب کی سحر ہوتی کہاں ہے


Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects