Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Sunday, May 3, 2009

تمہارے درد و الم دل میں جب بسا کے چلے





تمہارے درد و الم دل میں جب بسا کے چلے

ہم اپنی ذات میں اک بزم نو سجا کے چلے


وفا شناس تھے جتنے گزر گئے گمنام

چلے تو تذکرے عالم میں بے وفا کے چلے


یہ کیسی رُت ہے کہ کانٹوں میں بھی گُداز سا ہے

چمن میں لگتا ہے جیسے قدم صبا کے چلے


اندھیرا تاکہ مجھے زیست کا دکھائی نہ دے

وہ میری آنکھ میں اک کہکشاں سجا کے چلے


امیرِ شہر ہمارا پیمبرِ شب ہے

نشانِ صبح نہ پھر کیوں مٹا مٹا کے چلے


جہاں میں ظلمتِ شب کا کہاں رہے امکاں

ہر اک شخص اگر اک دیا جلا کے چلے


کہاں سے لائیں کہانی میں دورِ جام و سبو

کہ دور اپنے خرابے میں بس سزا کے چلے


یہی تو زیست میں بس ایک جیت اپنی ہے

ہم اپنے آپ کو تم سے ہراہرا کے چلے


ہر ایک گام پہ خطراتِ شِرک ہیں پھر بھی

وہ کامیاب رہے گا جو بچ بچا کے چلے


یہ باغباں کی ہی سازش سے ہوسکاممکن

خزاں بہار میں آئے، قدم دبا کےچلے


دکھاؤ دہر میں اک شخص بھی کہیں اشعؔر

جو ساتھ اجل کے رہے اور بن دعا کے چلے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects