
| ہے ارفع و اعلیٰ وہی انسان کی صورت رکھے حق و باطل میں جو پہچان کی صورت |
|
|
| وہ آئیں اور ہوجائے ادا عرضِ تمنّا ایسی کہاں رہ جاتی ہے اوسان کی صورت |
|
|
| کیا اہلِ بصیرت ہیں جنہیں وقت سے پہلے دِکھ جاتی ہے ٹُوٹے ہوئے پیمان کی صورت |
|
|
| کرتا رہوں سیدھے ترے عشّاق کے جُوتے مل جائے جو رتبہ مجھے دربان کی صورت |
|
|
| للہ مجھے غیروں کے ہمراہ نہ رکھیے برتاؤ نہ کیجیے کسی مہمان کی صورت |
|
|
| رکھتے ہیں نظر آپ کےابرو کی طرف ہم لیتے ہیں اشاروں کو بھی فرمان کی صورت |
|
|
| اب کیسے نظر آئیں ابابیلیں فلک پر دیکھو تو زمیں پر ذرا، ایمان کی صورت |
|
|
| کچھ بیچ سمندر میں ہی خطرہ نہیں اب تو مل جاتی ہے ساحل پہ بھی طوفان کی صورت |
|
|
| وہ وقت بھی آجاتا ہے دورانِ سفر جب اک بوجھ نظر آتی ہے سامان کی صورت |
|
|
| اشعؔر پسِ اشعار جو ہوتے ہیں مناظر مل جاتےہیں قرطاس کو وجدان کی صورت |
|
|
No comments:
Post a Comment