Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Saturday, May 2, 2009

کون سا لمحہ تھا جب وہ راحتِ جاں ہوگئے








کون سا لمحہ تھا جب وہ راحتِ جاں ہوگئے

ہم نہ جانے کس ادا پر ان کی قرباں ہوگئے


مجھ کو رسوا کرنے والی وحشتوں کا شکریہ

جن کے دم سے امتحانِ عشق آساں ہوگئے


جن سے امّید ضرر تھی وہ عدو نظروں میں تھے

بے خبر تھا دوستوں سے، دشمنِ جاں ہوگئے


تذکرہ شعر و سُخن کا یوں ہے بس اپنے یہاں

جب بھی آمد ہوگئی کارِ نمایاں ہوگئے


جن سےکوئی خواب وابستہ نہ تھا میرا کبھی

زندگی میں دفعتاً آکر رگِ جاں ہوگئے


بھول جاتا ہے زمانہ جلد ہر طوفاں کے بعد

وجہِ قہرِ آسماں قوموں کے عِصیان ہوگئے


دونوں ہی شرمندہ ہیں ہم اک انا کی ذات سے

کتنے موسم زندگی کے نذرِ ہِجَراں ہوگئے


تاکہ محفل آپ کی رنجیدۂ خاطر نہ ہو

اشک میرے شاملِ جشنِ چراغاں ہوگئے


یاد آتی ہیں ہمیں صحرا کی خود نایابیاں

شہرِ یخ بستہ میں کیا آئے کہ ارزاں ہوگئے


زندگی میں آج میری کتنے ہی خوابوں کے بعد

خیر سے شرمندۂ تعبیر ارماں ہوگئے


مسند و دستار والے مضمحل رہتے تھے سب

اشعؔرِ عاجز کا اُٹھنا تھا کہ فرحاں ہوگئے







No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects