Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Friday, May 1, 2009

یہی نتیجہ نکلنا تھا انتظار کے بعد












یہی نتیجہ نکلنا تھا انتظار کے بعد

یقیں کسی کا نہیں تیرے اعتبار کے بعد




وہ دل لگی جسے تم پیار کہہ رہے تھے ابھی

وہ بار بار کب ہوتا ہے ایک بار کے بعد


تمہی نہیں ہو یہاں ایک برگِ آوارہ

کسے ملی رہِ منزل، رہِ فرار کے بعد


خدا کرے کہ اب ایسا کچھ اہتمام رہے

خزاں قریب نہ آئے تری بہار کے بعد


تمام شہر سے کچھ مختلف تو تم بھی نہیں

سو تم بھی آئے ہو، احوالِ سازگار کے بعد


مرا خیال ہے اب تم بھی اُٹھ چلو جاناں

کہ محفلیں کہاں جمتی ہیں انتشار کے بعد


خود اپنے شعلے ہی پائے گی برق چار طرف

ملے گا اور مرے گھر سے کیا شرار کے بعد


بچا سکتے ہو اپنی خودی کو تم بھی مگر

کچھ اپنی ذات پہ تشکیل انحصار کے بعد


بتاتی رہتی ہے اکثر زمیں کی بے چینی

سُکون ہوتا ہے قائم کچھ اضطرار کے بعد


یہاں کا شورِ سلاسل بھی دائمی تو نہیں

نہ ہوگی رونقِ مقتل بھِی جاں نثار کے بعد


میں روشنی کا تصوّر ہی کیا کروں اشعؔر

چراغ اور کہاں ہے دلِ فگار کے بعد


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects