Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Saturday, May 2, 2009

غمِ فرقت کی سچائی جہاں رکھا کروں گا








غمِ فرقت کی سچّائی جہاں رکھا کروں گا

فسانہ وصل کا بھی میں وہاں رکھا کروں گا


اگر میں دل کسی بازی میں اپنا ہار بیٹھا

تمہاری یاد کا پیکر کہاں رکھا کروں گا


جہاں دیکھا کروں گا میں ترا نقشِ کفِ پا

وہیں پر دل، محبّت کا جہاں، رکھا کروں گا


نشانہ کیسے تیرا چُوک سکتا ہے کہ میں خود

ترے تیروں کی زد پر اپنی جاں رکھا کروں گا


تری بانہوں کی گرمی نے مجھے وہ کیف بخشا

کہ میں اس کیف کو جنّت نشاں رکھا کروں گا


تغافل کی روش یونہی رہی قائم تو سُن لو

میں دل کی بات محفل میں عیاں رکھا کروں گا


مجھے ناصح محبّت سے کہاں فرصت ملے گی

میں تیرے واسطے سُود و زیاں رکھا کروں گا


گرجتے بادلوں کے ڈُوب مرنے کے لیے میں

ترے آنسو بہانے کا سماں رکھا کروں گا


چھلکنے پائے گا دیکھوں مری آنکھوں سے کیسے

میں اشعؔر غم کو سینہِ میں نِہاں رکھا کروں گا


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects