Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Saturday, May 2, 2009

قصّہ نہ پوُ چھا جائے جو تعبیرِ خواب کا







قصّہ نہ پوُ چھا جائے جو تعبیرِ خواب کا

شکوہ کوئی کرے گا نہ میرے جواب کا


گو ڈر لگا تو رہتا ہے مجھ کو عتاب کا

لیکن وہ ہے رحیم بڑا بے حساب کا


دیکھا جو اپنے ہاتھوں کے دامن میں بارہا

تھا ہر دعا میں تذکرہ خانہ خراب کا


کیا پوچھتے ہو داستاں اس کے جمال کی

کیا حُسن ہوسکے گا بیاں لاجواب کا


دریاؤں سے ،ندّی سے، سمندر سے ،جھیل سے

میں پوچھتا ہوں راستہ بس اک سَراب کا


اے دوست اپنے بارے میں گر پوچھتا نہ تُو

ہوتا سوال پیدا نہ میرے جواب کا


رہتا ہوں خوش کہ مولا غفورالرّحیم ہے

خود آگہی رُلاتی ہے، ڈر ہے عذاب کا


ناکام امتحانِ محبّت ہوں میں تو کیا

کس کو پتا ہے عشق کے سارے نصاب کا


حائل فراق و وصل کے مابین کچھ نہیں

کچھ ہے تو صرف ایک ہمالہ حجاب کا


میزان کی صلیب نے دہلا کے رکھ دیا

جب بھی خیال آیا گناہ و ثواب کا


گو خاک کردیا اسے جلووں کے شوق نے

اشعرؔ میں حوصلہ تھا بڑے آب و تاب کا


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects