Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Friday, May 1, 2009

یہی نہیں کہ فقط لطفِ زندگی کم ہے











یہی نہیں کہ فقط لطفِ زندگی کم ہے

جو تو نہیں تو مرے گھر میں روشنی کم ہے


سزا کچھ ایسی بتاؤ کہ حق ادا ہوجائے

تمہیں رلایا ہے میں نے تو خودکشی کم ہے


بس اک یہی تو ہے تم سے ہمیں گلہ جاناں

کہ تم کو ہم سے شکایت کوئی رہی کم ہے


یہ تم سے روح کا رشتہ بھی کم نہیں لیکن

نشاطِ جاں کے لیے حرفِ دوستی کم ہے


اسے یقین ہے میں ہار جاؤں گا اس سے

وہ کیا کرے کہ اسے مجھ سے آگہی کم ہے


خوشا کہ کچھ تو نئے قافلے بھی چل نکلے

سنا یہ ہے کہ ذرا خوفِ رہزنی کم ہے


نہ سامعین نہ شعراء نہ شاعرات ہیں کم

مشاعروں میں اگر ہے تو شاعری کم ہے


خجل سا ہوں کہ مسیحا سے کیا بیان کروں

وہ آگیا ہے تو اب دل میں درد بھی کم ہے


گیا ہے جب سے مرا دوست روٹھ کر اشعؔر

مرے لبوں پہ اسی روز سے ہنسی کم ہے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects