بہت مشکل یہ اندازہ لگانا ہوگیا ہے اسے دیکھے ہوئے کتنا زمانہ ہوگیا ہے |
|
لبوں سے آلگی ہے پھر دعائے زندگانی تو گویا زندگی سے دوستانہ ہوگیا ہے |
|
اسے تو اپنا سایہ بھی لگے ہے دستِ قاتل کچھ اس کا نظریہ ہی دوستانہ ہوگیا ہے |
|
سرِ بازار بھی اب تو سماں مقتل کا ہوگا مزاجِ عالمِ نو قاتلانہ ہوگیا ہے |
|
ضرورت سے زیادہ عاجزی کا ہے نتیجہ کہ ہر انداز اس کا حکمرانہ ہوگیا ہے |
|
خدا سے میں بھلا اب اور کیا مانگوں بتاؤ مرا اس کی گلی میں آنا جانا ہوگیا ہے |
|
تجھے خنجر بکف پھرنے کی اب کیا ہے ضرورت ترا ہر لفظ ہی اک تازیانہ ہوگیا ہے |
|
نہ جس پر تھا قسم کھانے میں بھی کوئی تذبذب وہ جذبہ میری آنکھوں میں فسانہ ہوگیا ہے |
|
مچلتا ہے مرا دل بھی کہ اشعؔر لوٹ چلیے وطن کا اب تو موسم عاشقانہ ہوگیا ہے |
|
کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید
Monday, April 27, 2009
بہت مشکل یہ اندازہ لگانا ہوگیا ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment