مٹا کے خود کو پگھلنا تجھے سکھادوں گا مثالِ شمع میں جلنا تجھے سکھادوں گا |
|
اگرچہ راستہ تیرا ابھی الگ ہے مگر میں ساتھ ساتھ بھی چلنا تجھے سکھادوں گا |
|
ڈرائے رکھتی ہیں کمزوریاں تجھے اپنی میں لغزشوں میں سنبھلنا تجھے سکھادوں گا |
|
تری یہ سوچ کہ تبدیلیاں نہیں ممکن مرا یقیں کہ بدلنا تجھے سکھادوں گا |
|
ہیں راہِ عشق میں خطرات بھی کئی لیکن میں بچ بچا کے نکلنا تجھے سکھادوں گا |
|
مسیحا وقت کا اشعؔر یہ کہتا رہتا ہے غموں میں رہ کے سنبھلنا تجھے سکھادوں گا |
|
کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید
Monday, April 27, 2009
مٹا کے خود کو پگھلنا تجھے سکھادوں گا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment