Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Monday, April 27, 2009

دیے جلاؤ نہ بیکار تیرگی کے لیے






دیے جلاؤ نہ بیکار تیرگی کے لیے

ترس رہے ہیں بہت لوگ روشنی کے لیے


یہی نہیں کہ ہم آئے ہیں بندگی کے لیے

ہمیں تمہاری ضرورت ہے زندگی کے لیے


قرار دادیں جو ظلم و ستم کی پاس کرے

اسی کو ملتا ہے 'نوبل ' بھی آشتی کے لیے


وہ دوست کیا مرا دشمن بھی ہونہیں سکتا

مرا معیار مقرّر ہے دشمنی کے لیے


تجھے بھی پڑھنا ہے باقی مگر ابھی تو مجھے

بہت ہے کام مری جاں خود آگہی کے لیے


مری غزل میں کوئی اور کیسے در آئے

ترا جمال ہے بس میری شاعری کے لیے


کسی کسی کو ہے بس تھوڑی فکر زادِ سفر

اگرچہ لکھا ہوا ہے سفر سبھی کے لیے


یہ کون کہتا ہے حیوان ہونا لازم ہے

اب ایسی شرط کہاں ہے درندگی کے لیے


تجھے گلے سے لگا لے گا دوڑ کر اشعؔر

بڑھا کے دیکھ ذرا ہاتھ دوستی کے لیے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects