Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Monday, April 27, 2009

غلط ہے اس کا مقدر ہوا کے ہاتھ میں ہے





غلط ہے اس کا مقدر ہوا کے ہاتھ میں ہے

کہ جلنا بجھنا دیے کا خدا کے ہاتھ میں ہے


کوئی مسیحا ہمارے تو کام آنہ سکا

سو دردِ دل کے لیے کیا دوا کے ہاتھ میں ہے


میں اس یقیں سے اُٹھاتا ہوں اپنا دستِ طلب

حیات و موت بھی گویا دعا کے ہاتھ میں ہے


نہ کیسے شہر کی سڑکوں پہ موت رقص کرے

تعصّبات کا خنجر فضاء کے ہاتھ میں ہے


کھلی فضا میں کھڑا ہوں کسی امّید پہ میں

تمہاری خوشبو سنا ہے صبا کے ہاتھ میں ہے


یہ ہست و بود کے مابین اور کچھ بھی نہیں

عدم کی بات مگر ہاں قضا کے ہاتھ میں ہے


رہوں گا صرف تمہارا ہی میں مگر اشعؔر

مرا یہ وعدہ تمہاری وفا کے ہاتھ میں ہے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects