Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رختِ زندگی میں خوش آمدید

Monday, May 4, 2009

بس ایک آرزو دل سے لگائے پھرتا ہوں




بس ایک آرزو دل سے لگائے پھرتا ہوں

تمہارے خواب کی گٹھری اُٹھائے پھرتا ہوں


زمانہ تاکہ نہ پہنچے مسائلِ دل تک

لبوں پہ اپنے تبسّم سجائے پھرتا ہوں


اسی لیے کہ کوئی دل کو دشت کہہ نہ سکے

تمہاری یادوں کی دنیا بسائے پھرتا ہوں


کسی کے پاس بھی درماں نہیں ہے تیرے سوا

مرض یہ کیسا میں جاں سے لگائے پھرتا ہوں


نہ پوچھو کس طرح دنیا کی تیز نظروں سے

میں اپنے دامنِ تر کو چھپائے پھرتا ہوں


بس اس لیے کہ ترا قصّہ معتبر ہوجائے

کہاں میں اپنی کہانی سنائے پھرتا ہوں


تمہاری خوشبو سے دنیا مہک نہ جائے کہیں

تمہارے ساتھ کی یادیں بھُلائے پھرتا ہوں


یہ حق تمہارا ہے جاناں ملو تو نذر کروں

تمہارے نام جو آنسو بچائے پھرتا ہوں


میں بے وفاؤں کے صحرا میں ہر جگہ اشعؔر

تری وفاؤں کی فصلیں اُگائے پھرتا ہوں


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects